طوفان الاقصٰی کا انچاسواں دن | اب تک 15854 فلسطینی شہید

فاران: طوفان الاقصٰی کاروائی کا انچاسواں دن ایسے حال میں شروع ہؤا کہ غاصب ریاست نے عارضی جنگ بندی کے آغاز کو ایک دن ملتوی کر دیا اور اس عرصے میں جنون آمیز انداز سے غزہ کے مختلف علاقوں کو بہیمانہ بمباری کا نشانہ بنایا۔ غاصب صہیونیوں نے جنگ بندی سے کچھ دیر پہلے انروا [UNRWA] کے ایک اسکول پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 27 فلسطینی شہید اور 93 زخمی ہوگئے۔

غاصب صہیونی ریاست نے اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی جمعرات کی صبح کو شروع ہوگی لیکن غاصبوں نے مقررہ وقت سے تھوڑی دیر پہلے جنک بندی کو 24 گھنٹوں تک ملتوی کر دیا۔ اور اس عرصے میں رہائشی علاقوں> اسکولوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے کئے۔

ادھر قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے کل [بروز جمعرات] اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی جمعہ کو سات بجے شروع ہوگی اور قیدیوں کے پہلے گروہ کا تبادلہ چار بجے شام کو ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی دائمی جنگ بندی پر منتج ہو جائے۔

حماس کی فوجی شاخ القسام بریگیڈز نے جنگ بندی کے سمجھوتے سے اتفاق کا اعلان کرتے ہوئے کہا آج [بروز جمعہ] اعلان کیا اور کہا یہ عارضی جنگ بندی چار دن تک جاری رہے گی اور اس عرصے میں فریقین کی طرف سے جنگی کاروائیوں کو بند رہنا چاہئے۔

غاصب صہیونیوں نے ایسے حال میں حماس کے ساتھ جنگ بندی کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں کہ اس پہلے وہ اصرار کرتے رہے تھے کہ حماس صہیونی قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کر دے، اور غزہ پر زمینی حملے میں حماس کو نیست و نابود کیا جائے گا، لیکن غزہ پر زمینی حملے میں ان کو ایک بھی فوجی کامیابی نہیں مل سکی، نہ قیدیوں کو رہا کروا سکے اور نہ ہی القسام بریگيڈز کو کوئی نقصان پہچا سکے۔ صہیونیوں نے اس عرصے میں صرف نہتے فلسطینیوں کو قتل کیا، بچوں اور خواتین کا بے تحاشا خون بہایا، اسپتالوں، اسکولوں، مسجدوں، کلیساؤں، رہائشی علاقوں اور پناہ گاہوں پر بم برسائے، اور جنگی جرائم کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 15000 کے قریب فلسطینیوں کو قتل کر ڈالا جن میں 6150 بچے اور 4000 خواتین شامل ہیں جبکہ اب تک 36000 افراد زخمی ہوئے ہیں اور لاپتہ ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 7000 تک پہنچی ہے، جو غالبا شہید ہو چکے ہیں اور صہیونی بمباریوں میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے مدفون ہیں۔ اب تک 15 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔

غاصب صہیونی ریاست اور امریکہ اور یورپی حکمرانوں نے سازش تیار کی تھی کہ غزہ کے عوام کو جبری نقل مکانی پر مجبور کیا جائے اور انہیں مصر کے صحرائے سینا منتقل کیا جائے۔ یہ ہے مغربی وحشی پن۔۔۔ اکیسویں صدی کی تیسری دہائی کے آغاز پر ایک قوم کو اپنا وطن چھوڑںے پر مجبور کرنا، اور اس مقصد تک پہنچنے کے لئے نسل کشی کا بازار گرم کرنا، قاتلوں کو ہتھیار فراہم کرنا اور مقتولوں پر پانی بجلی بند کرنا، اور انہیں علاج معالجے کی سہولتوں سے محروم کرنا۔۔۔ مغرب کے متوالے بھی دیکھ رہے ہیں تو کیا وہ اپنی سوچ بدلنے پر تیار ہونگے؟

فلسطین کی حرکۃ المقاومۃ الاسلامیہ “حماس” نے سینیچر مورخہ سات اکتوبر 2023ع‍ کو طوفان الاقصٰی کے عنوان سے کامیاب ترین تاریخی کاروائی کا آغاز کیا جو فلسطین کی معاصر تاریخ کا عظیم ترین واقعہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ کاروائی صہیونی فوج اور زمین چور مسلح یہودی بستی نشینوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام، مسجد الاقصٰی کی مسلسل بے حرمتی، مسجد کے محافظوں کے خلاف تشدد آمیز اقدامات، کے جواب میں شروع ہوئی اور مجاہدین نے صہیونیوں کے فوجی ٹھکانوں ـ بالخصوص غزہ ڈویژن ـ کو ہزاروں میزآئلوں اور راکٹوں کا نشانہ بنایا۔ فلسطین اور قبلۂ اول کے دوستوں اور دشمنوں نے تصدیق کی ہے کہ صہیونیوں کو اپنی منحوس تاریخ میں پہلی بار اتنی عظیم کاروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے، ایسی کاروائی جس نے صہیونی ریاست کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس کاروائی سے صہیونیوں کو پہنچے والے نقصانات کا ازالہ ممکن نہیں ہے۔

لمحہ بہ لمحہ قدم بہ قدم طوفان الاقصٰی کے انچاسویں دن کے واقعات کے ساتھ:

– غاصب صہیونی ریاست نے الشفاء اسپتال کے سربراہ کو گرفتار کرکے تل ابیب منتقل کیا ہے۔

21:58 | رام اللہ کے فلسطینی عوام نے غاصب صہیونیوں کے عقوبت خانوں سے رہا ہونے والی فلسطینی خواتین اور بچوں کا استقبال کیا۔ استقبال کرنے والوں نے فلسطین اور حماس کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔

21:20 | القسام بریگیڈز اور غزہ میں فلسطینی مقاومت تحریکوں نے جنگ بندی کے سمجھوتے کے تحت 39 فلسطینی خواتین اور بچوں کو غاصب صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں سے رہا کروایا۔

20:43 | رہا ہونے والے اسیروں کے استقبال کے لئے قدس شریف کے عوام کی تیاریاں عروج پر۔ قدس شریف کے عوام ان فلسطینی قیدیوں کے استقبال کی تیاریاں کر رہے ہیں جنہیں القسام بریگیڈز سمیت فلسطینی مقاومت نے رہا کروایا۔

20:39 | صہیونی چینل 12: صہیونی قوج نے غزہ سے رہا ہونے والے صہیونیوں کو کرم ابو صالح کی گذرگاہ سے اپنی تحویل میں لیا اور انہیں اب ہیلی کاپٹروں کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے۔

20:19 | قطری وزارت خارجہ کا ترجمان: صہیونی عقوبت خانوں سے 39 خواتین اور بچوں کو رہا کر دیا گيا۔

20:04 | صہیونی اہلکار: غزہ سے رہا ہونے والے صہیونی عورتیں اور بچے بالکل صحتمند ہیں۔

19:45 | صہیونی ذرائع:

ـ آج صبح سے [غاصب ریاست اور امریکہ کی خواہش کے برعکس] لاکھوں فلسطینی غزہ کے جنوب سے شمال کی طرف آئے ہیں، اور ہماری فوج کی طرف سے ممانعتی اقدامات ناکام ہو گئے ہیں، ہم انہيں روکنے کے لئے مزید اقدامات عمل میں لائیں گے۔

19:40 | قطر:

– آج کچھ تھائی مزدور بھی غزہ سے رہا ہوئے ہیں، اور ان کی آزادی سمجھوتے کے دائرے سے خارج اور صرف انسانی بنیادوں پر تھی۔

ـ آج 13 اسرائیلیوں کو رہا کر دیا گیا جن میں سے کئی افراد دو ملکوں کی شہریت کے حامل تھے۔ نیز رہا ہونے والے 10 قیدی تھائی لینڈ اور فلپائن سے تعلق رکھتے ہیں۔

ـ فلسطینی ذرائع: القسام بریگیڈز نے تھائی مزدوروں سمیت 24 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔

19:06 | عالمی ریڈ کراس: ہم نے اسرائیلی قیدیوں کی مغربی کنارے میں منتقلی اور اسرائیلی قیدیوں کی غزہ سے منتقلی کا کام شروع کیا ہے۔

19:01 | صہیونیوں کی جانب سے جنگ بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی ایک بار پھر، صہیونی ریاست کے ڈرون طیاروں کی جنوبی غزہ پر غیر قانونی پروازیں۔

ـ شہاب نیوز: رفح کے اوپر غاصب صہیونی ریاست کے سات جاسوس ڈرون طیاروں کی پروازیں جنگ بندی کے سمجھوتے سے متصادم ہیں۔

18:24 | القسام بریگیڈز نے صہیونی قیدیوں کو مصر کے حوالے کر دیا۔

18:12 | المیادین چینل: 13 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے سپرد کیا گیا ہے اور وہ اس وقت رفح کی گذرگاہ کی طرف جا رہے ہیں۔

17:08 | غزہ کے شمال میں واقع مسجد ابو مسلم، غاصب صہیونیوں کی بمباری میں شہید۔

16:15 | اردنی عوام نے غزہ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے نماز جمعہ کے بعد مظاہرہ کیا۔

16:13 | حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا:

– حماس اس وقت جنگ بندی کے سمجھوتے کے پابند رہے گی جب تک کہ صہیونی دشمن اس کا پابند رہے گا۔

– صہیونی دشمن نے مقاومت کی شرائط اور ہماری قوم کی خواست اور ارادے کے سامنے سر خم کیا، اور یہی مسئلہ جنگ بندی کے سمجھوتے کا باعث بنا۔

– صہیونی دشمن سمجھتا تھا کہ جنگ اور نسل کُشی کی مدد سے اپنے قیدیوں کو رہا کرا سکتا ہے۔

– غاصب دشمن کے عقوبت خانوں میں قید بچوں اور خواتین کی رہائی ہمارا پہلا ہدف ہے۔

– حماس نے جنگ سے پہلے اور جنگ کے دوران اپنے مورچے خالی نہیں کئے اور پھر بھی خالی نہیں کرے گی۔ ہمارا سہارا فلسطینی عوام کی وحدت اور یکجہتی ہے۔

15:47 | جہاد اسلامی تحریک کی فوجی شاخ القدس بریگیڈز کے ترجمان: ہم جنگ بندی کے سمجھوتے کے پابند ہیں جب تک کہ دشمن اس کا پابند رہے گا، اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں صہیونی دشمن کو ہمارے مناسب جواب کا سامنا کرنا ہوگا۔

ـ القدس بریگیڈز اور فلسطینی مقاومت نے حالیہ 48 گھنٹوں کے دوران سینکڑوں میزائلوں، راکٹوں اور توپخانے کے گولے برسا کر مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے نوآباد شہروں اور قصبوں کو نشانہ بنایا۔

ـ لبنان کی اسلامی مقاومت [حزب اللہ] نے بھی صہیونی دشمن پرکاری ضربیں لگائیں، عراقی اسلامی مقاومت نے بھی قابض امریکیوں کے فوجی اڈوں کو زبردست نقصان پہنچایا، اور یمن نے بحیرہ احمر کو عربی امت کی آغوش میں لوٹا دیا۔ اور دشمن کو اس حقیقت کی یاددہانی کرائی کہ بحیرہ احمر میں قانونی اقدامات کا حق صرف ہمیں حاصل ہے اور تم [امریکیوں] کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

ـ دریائے اردن کا مغربی کنارہ بھی ہمیشہ کی طرح عربی اور اسلامی شرافت کے دفاع و تحفظ کا جدائی ناپذیر حصہ ہے۔

13:55 | القدس البوصلہ: مشرقی قدس وادی الجوز کے مقام پر صہیونی فوجیوں نے نمازیوں پر حملہ کیا۔ [غاصب صہیونی ریاست نے وادی الجوز کو ہتھیا کر وہاں سلیکان کے نام سے نوآباد یہودی قصبہ تعمیر کرنے کا غاصبانہ منصوبہ بنایا ہے]۔

13:51 | فلسطین الیوم: فلسطینی مسجد الاقصٰی میں نماز پڑھنے آئے تو غاصب صہیونی فوجیوں نے انہیں مسجد میں داخل نہیں ہونے دیا، فلسطینیوں نے باب الاسباط کے پاس نماز جمعہ ادا کرنا چاہی، مگر صہیونیوں نے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

13:51 | فلسطین الیوم: صہیونیوں کے شدید دباؤ کے باوجود، فلسطینی نمازی مسجد الاقصٰی کی طرف روانہ ہوئے۔

13:48 | العالم: غزہ میں جنگ بندی کے بعد، 49 دنوں میں پہلی بار، قتل اور خونریزی بند ہو گئی ہے، اور غزہ کے عوام کو امید ہے کہ آج سے شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی، غاصب ریاست کے اندھادھند حملوں اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ بند ہو جانے کی تمہید ثابت ہو۔

13:29 | غاصب صہیونیوں نے اپنے گھروں کی طرف پلٹنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کی، الجزیرہ کے مطابق، اس موقع پر دو فلسطینی شہید ہوگئے۔ مغربی اور صہیونی سازش کے برعکس، صہیونی جارحیت کے دوران گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونے والے فلسطینی اپنے گھروں کی طرف واپس آ رہے ہیں۔

13:11 | حماس کی کارروائی فوجی نقطہ نظر سے غیر معمولی کامیابی تھی: اسکاٹ رٹر

امریکی مصنف، بین الاقوامی تعلقات کے تجزیہ کار، امریکی میرین کور کے سابق انٹیلی جنس افسر، اقوام متحدہ کے خصوصی کمیشن کے ہتھیاروں کے سابق انسپکٹر اسکاٹ رٹر (William Scott Ritter Jr.) نے پریس ٹی وی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: فلسطینی مقاومت نے حالیہ چند برسوں میں کئی کئی بار اسرائیلی ریاست اور اس کے فوجی اور سیکورٹی اداروں کو شکست دی ہے۔ اور سات اکتوبر کی کاروائی (طوفان الاقصٰی آپریشن) نے اسرائیلی ریاست نے حقیقی معنوں میں صہیونیوں کو حقیر و ذلیل کر دیا۔

اسکاٹ رٹر نے ایک انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ طوفان الاقصٰی آپریشن ـ جو سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے انجام کو پہنچا ـ فوجی نقطہ نظر سے ایک غیر معمولی کامیابی ہے۔۔۔ جو کچھ حماس نے کیا وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا تھا جو لوگ سمجھتے ہیں۔۔۔ طوفان الاقصٰی آپریشن ایک شاندار آپریشن تھا۔

12:54 | الشہاب نیوز: غاصب صہیونیوں نے رفح کے ایک نرسری ہوم کو جنگ بندی سے تھوڑی دیر پہلے بمباری کرکے تباہ کر دیا۔

12:53 | صہیونی ذرائع: غزہ کے گھر بار چھوڑنے والے فلسطینی اسرائیلی فوج کے انتباہات کو نظر کرتے ہوئے اپنے گھروں میں واپس آ رہے ہیں۔ شہاب نیوز نے بھی خبر دی ہے کہ بے شمار فلسطینی خاندان جنگ بندی کا آغاز ہوتے ہی غزہ میں اپنے گھروں کی طرف واپس آ رہے ہیں۔ [جبری نقل مکانی کی صہیونی – امریکی سازش ناکام]

12:33 | جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا: جب تک کہ تمام فلسطینی اسیروں کو رہا نہیں کیا جائے گا، ہم غاصب ریاست کے فوجی قیدیوں کو رہا نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا: فلسطینی مقاومت نے صہیونی دشمن کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کیا۔

12:17 | شہید عباس محمد رعد نے شہید الحاج قاسم سلیمانی سے اپنی عقیدت کی بنا پر، اپنی شہادت سے پہلے پیدا ہونے والے بیٹے کا نام “سلیمانی” رکھ دیا تھا۔

12:14 | غاصب صہیونی ریاست کی فوج اپنے ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں سمیت شمالی غزہ سے پسپا ہوئے ہیں۔ [موقع ملا ہے بھاگنے کا، جس کا بزدل صہیونیوں کو انتظار تھا]۔

11:51 | غاصب صہیونی فوجیوں نے ـ باضابطہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد ـ غزہ میں اپنے گھروں کی طرف واپس آنے والے سینکڑوں فلسطینیوں پر گولی چلائی، دو افراد شہید ایک زخمی، زخمی فلسطینی کو دیر البلح کے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔

11:48 | مقبوضہ فلسطین کے شمال میں المنارہ کے نوآباد یہودی قصبے میں صہیونی فوجی ٹھکانوں پر حزب اللہ کے حملے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

11:25 | کئی ہفتوں سے غزہ میں محصور فلسطینی علاقوں میں انسانی بنیادوں پر امداد کے حامل ٹرک داخل ہو گئے۔

11:23 | غاصب صہیونی ریاست نے جمعرات کے دن ـ عارضی جنگ بندی کو ملتوی کرکے ـ انڈونیشی اسپتال پر بمباری کی جو وسیع پیمانے پر تباہی کا باعث ہوئی۔ صہیونیوں نے ایک زخمی فلسطینی کو شہید کر دیا۔

11:16 | الشہاب نیوز: غزہ میں ایندھن کے متعدد ٹرک داخل ہو گئے ہیں۔

11:14 | یمنی المسیرہ چینل: جہاد اسلامی اور حماس تحریکوں کی حمایات اور ملت فلسطین کی استقامت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے صوبہ صعدہ میں ریلیوں کا آغاز ہو گیا ہے۔

11:13 | فلسطین الیوم: غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے اعلان کیا کہ غاصب صہیونی فوجی ـ عارضی جنگ بندی کے التوا سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ـ انڈونیشی اسپتال میں گھس گئے اور اندھادھند فائرنگ کی، اور بجلی کے جنریٹر نیز اسپتال کے دروازوں کو دھماکے سے تباہ کر دیا۔

11:04 | رفح گذرگاہ کے ادارے کے ترجمان: آج عارضی جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی انسانی بنیادوں پر امداد کے حامل 230 گاڑیوں کے غزہ پہنچنے کی توقع ہے۔

10:06 | القدس البوصلہ: غاصب صہیونیوں نے آج [بروز جمعہ] نماز فجر کے لئے آنے والے فلسطینیوں کو مسجد الاقصٰی میں داخل نہیں ہونے دیا، چنانچہ انھوں نے باب الاسباط کے قریب نماز ادا کی۔

10:05 | صہیونی غاصبوں نے قدیم نابلس پر ہلہ بول دیا اور دو گاڑیوں کو دھماکے سے اڑایا۔

​​​​​​​10:03 | فلسطین الیوم: بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی اپنے گھروں میں واپسی زوروں پر ہے۔

​​​​​​​10:00 | الجزیرہ: 14 زخمیوں اور ان کے 14 خدمت گاروں کے حامل کئی ایمبولینس رفح کی زمینی گذرگاہ سے مصر کی طرف روانہ ہوگئے۔

09:34 | فلسطین الیوم: عارضي جنگ بندی کے نفاذ کے ساتھ ہی، شہداء اور زخمیوں کی منتقلی کے لئے، پورے غزہ میں ایمبولینس روائہ کئے گئے۔

09:30 | الجزیرہ: جنگ بندی کے آغاز سے پہلے ہی فلسطینیوں نے اپنے گھروں میں واپسی کا آغاز کیا، غاصب صہیونیوں نے روکنے کے لئے گولی چلائی۔

09:29 | چار روزہ عارضی جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی شاہراہ صلاح الدین پر فلسطینی اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ جبری نقل مکانی کی صہیون – امریکی سازش ناکام۔

09:27 | شہاب نیوز: سینکڑوں خاندان جنگ بندی کے آغاز کے ساتھ ہی اپنے گھروں کی طرف واپس آگئے ہیں۔

09:21 | شہاب نیوز: جنگ بندکی کے آغاز کے ساتھ ہی ایندھن کے ٹرک رفح کی گذرگاہ میں داخل ہوگئے۔

09:11 | صہیونی طیاروں نے جنگ بندی کے آغاز ہی سے غزہ کی فضاؤں کو ترک کر دیا۔ آج [روز جمعہ 24 نومبر 2023ع‍] صبح سات بجے عارضی جنگ بندی شروع ہونے کے ساتھ ہی غاصب و جارح و خونخوار صہیونی فوج کے جنگی طیاروں کا منحوس سایہ غزہ کی مظلوم سرزمین سے چھٹ گیا۔

08:54 | 48 روز تک مسلسل نسل کُشی، طفل کُشی اور حرث و نسل پر غاصب یہودیوں کے بہیمانہ حملوں کے بعد بالآخر عارضي جنگ بندی کا آغاز ہؤا، یہ جنگ بندی چار روز تک جاری رہے گی اور ثالثوں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی میں توسیع بھی ہو سکتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ صہیونی حکمرانوں کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے شدید اختلافات پائے جاتے ہیں، جن میں ذرہ برابر عقل ہے اور اس جنگ میں اپنی اٹل ناکامی سے آگاہ ہیں، وہ اس جنگ بندی کو غنیمت سمجھتے ہیں اور اس میں توسیع کے خواہاں ہیں اور جو خون خواری اور قتل کے خواہاں ہیں، وہ اس کو اپنی شکست سمجھتے ہیں، گوکہ امر مسلم یہ ہے کہ صہیونی حکام کے عجیب و غریب نعروں اور دعوؤں کو دیکھا جائے تو ایک حقیقی شکست ہے، لیکن عقل والے صہیونی اسی شکست کو بھی غنیمت سمجھتے ہیں کیونکہ مقاومت نے پورے خطے میں نئی حیرت انگیزیاں رقم کرنے کا عزم کر رکھا ہے، اور جنگ جاری رہنے کی صورت میں صہیونیوں کو امن کی بھیک مانگنا پڑے گی، اور ممکن ہے کہ مقاومت نہ مانے!!

08:32 | غاصب صہیونیوں نے جنگ بندی سے قبل النصیرات کیمپ کے بعض مکانات پر بمباری کی، گھروں میں آگ لگ گئی۔

08:30 | غاصب صہیونی طیاروں نے جنگ بندی سے پہلے، جبالیا بازار کے ایک بلاک پر ممنوعہ فاسفورس بم گرائے۔

08:28 | غاصب صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر نابلس پر ہلہ بول دیا۔

08:26 | فلسطین الیوم: غاصب صہیونی ریاست کے طیارے نابلس پر جاسوسی پروازیں کر رہے ہیں۔

08:17 | غاصب صہیونی فوجی ٹینکوں کے ساتھ انڈونیشی اسپتال میں گھس آئے اور ایک زخمی کو شہید کر دیا۔

07:56 | حزب اللہ نے متات میں واقع صہیونی اڈے پر اپنے حملے کی ویڈیو نشر کر دی۔

07:15 | غاصب صہیونیوں نے ایک بار پھر جبالیا کیمپ پر بمباری کی۔

07:08 | العودہ اسپتال پر غاصب صہیونیوں کی بمباری، اسپتال کے ڈاکٹر، احمد السحار شہید۔

07:03 | غاصب صہیونیوں نے جنگ بندی سے کچھ دیر پہلے انروا [UNRWA] کے ایک اسکول پر بمباری کی، 27 فلسطینی شہید 93 زخمی؛ مدرسۃ ابو حسین کا تعلق اقوام متحدہ کے ادارے انروا [UNRWA]  سے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ باتشکر فاران ۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے