حجت الاسلام والمسلمین طباطبائی نے ایامِ فاطمیہ کے موقع پر کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، نظام نبوت اور امامت کے درمیان وہ الٰہی حلقۂ اتصال ہیں جنہیں خدا نے خود ائمۂ معصومین علیہم السلام پر بھی حجت قرار دیا ہے۔
انہوں نے حرمِ مطہر سید علاالدین حسین علیہ السلام میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے حوالے سے دو روایات موجود ہیں، پہلی: جمادی الاول اور دوسری: جمادی الثانی کی، اور یہی دونوں مہینے اہل ایمان کے لیے معرفتِ فاطمی میں گہرائی پیدا کرنے کا بہترین موقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح شبِ قدر میں انسان روحانی بلندی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، ایامِ فاطمیہ میں بھی ہمیں حضرت زہرا کی حقیقی "لیلۃ القدر” کی معرفت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
حجت الاسلام والمسلمین طباطبائی نے کہا کہ مجالسِ فاطمیہ کا مقصد صرف غم منانا نہیں بلکہ معرفت میں اضافہ ہے، کیونکہ ہر شخصیت کا مقام اس کی ذمہ داریوں سے طے پاتا ہے۔ جس طرح انبیاء اور ائمہ کی منزلت ان کی ذمہ داریوں سے واضح ہوتی ہے، اسی طرح حضرت فاطمہ زہرا(س) کا درجہ بھی ان کی خاص الٰہی ذمہ داریوں سے پہچانا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی پہلی ذمہ داری، نبوت اور امامت کے درمیان رابطہ قائم کرنا تھا۔ آپ بطورِ دخترِ رسول(ص) اور زوجۂ امیرالمؤمنین(ع) اس الٰہی تسلسل کی بنیاد بنیں جس کے ذریعے نظامِ ہدایت نبوت سے امامت تک منتقل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت زہرا کے القاب، جیسے "اُم الائمہ”، "اُم النجبا” اور "اُم الاحبا”، اسی معنوی حیثیت کی علامت ہیں کہ آپ تمام ائمہ اور محبانِ اہل بیت کی ماں اور اصل ہیں۔
انہوں نے حضرت زہرا(س) کی دوسری ماموریت اور ذمہ داری "ائمہ پر حجتِ خدا” ہونا قرار دی اور کہا کہ جہاں ائمہ معصومین(ع) خدا کی حجت ہیں، وہیں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا خود ائمہ پر حجتِ خدا ہیں۔ یہ مقام امام جعفر صادق علیہ السلام کی روایت سے بھی ثابت ہے۔
انہوں نے حدیثِ قدسی "لولا فاطمہ لما خلقتکما” (اگر فاطمہ نہ ہوتیں تو میں تم دونوں کو خلق نہ کرتا) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا(س) کا وجود علتِ خلقتِ نبی(ص) اور علی(ع) ہے، اور یہی حقیقت آپ کے بے نظیر مقام کو واضح کرتی ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ نجات صرف علم سے نہیں بلکہ فہمِ حقیقی سے حاصل ہوتی ہے۔ عقل، فہم کا وسیلہ ہے، اور اگر ہم اسے اہل بیت علیہم السلام خصوصاً حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی معرفت میں استعمال کریں تو حقیقی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔








