آیہ مباہلہ اور حق کی تجلی
جب مسیحیوں نے دعوت حق کو قبول نہیں کیا اور اسلام کو آخری اور مکمل الہی دین نہیں مانا تو اس وقت آیۃ مباہلہ نازل ہوئی [ قُلْ تَعَالَوْا نَدْعُ أَبْنَاءَنَا وَ أَبْنَاءَكُمْ وَ نِسَاءَنَا وَ نِسَاءَكُمْ …] تو آپ ان سے کہیں کہ آؤ ہم اپنے اپنے بیٹوں، اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر مباہلہ کریں۔ اس آیہ کے نزول کے بعد رسول اکرم ﷺ نے اپنے اہلبیت علیہم السلام کو ساتھ میں لیا اور ۲۴ ذو الحجہ کو بڑہی شان اور شوکت سے مباہلے کہ لئے تشریف لے گئے۔ آیہ مباہلہ کے مطابق پیغمبرﷺ کو اپنے فرزندوں، خواتین اور اپنے نفسوں کو اپنے ہمراہ لانا تھا۔ آنحضورﷺ نے اپنے ہمراہ بیٹوں کی جگہ امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کو لیا خواتین کی جگہ اپنی بیٹی فاطمہ الزہرا علیہا السلام کو لیا اور نفسوں کی جگہ امام علی بن ابی طالب علیہ السلام کو لیا۔
رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ اہلبیت علیہم السلام کی اس ہیبت اور جلالت کو دیکھ کر نصرانی راہنما دنگ رہ گئے اور گھبرا کر کہنے لگے کہ اگر ان افراد سے مباہلہ کیا تو ایک بھی نصرانی روی زمین پر نہیں بچے گا۔ نصرانی واپس چلے گئے اور اس طرح اہلبیت علیہم السلام نے اللہ پر پختہ ایمان ہونے کا ثبوت دیا اور اسلام کی حفاظت کی۔
آیہ تطہیر کا نزول
مباہلے کے دن میدان میں آنے سے قبل رسول اللہﷺ نے ایک عبا کے نیچے اپنے اہلبیت علیہم السلام کو جمع کیا اور اسی اثنا میں وحی کا فرشتہ آیہ تطہیر کے ساتھ نازل ہوا کہ جس میں ارشاد ہو رہا ہے [ إِنَّمَا یُرِیدُ اللهُ لِیُذْهِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَیتِ وَ یُطَهِّرَکُمْ تَطْهِیراً] بس اللہ کا ارادہ یہ ہے اے اہلبیت علیہم السّلام کہ تم سے ہر برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔
آیہ ولایت کا نزول
آج ہی کے دن امام علیہ السلام مسجد میں مشغول نماز تھے کہ درِ مسجد پر سائل آیا اور امام علی علیہ السلام نے اسکو اشارہ کر کہ اپنی انگوٹھی زکات میں دے دی اس کیفیت کے بعد جبرئیل امین اللہ تعالی کی جناب سے آیہ ولایت لے کر نازل ہوئے کہ جس میں ارشاد ہو رہا ہے [إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ ] بس تمہارا ولی اللہ ہے اور اس کا رسول اور وہ صاحبانِ ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوٰۃدیتے ہیں۔
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: هَذَا اَلْفَضْلُ اَلَّذِي لاَ يَجْحَدُهُ مُعَانِدٌ لِأَنَّهُ فَضْلٌ بَيِّنٌ (تحف العقول, جلد۱ , صفحہ۴۲۵)
عید مباہلہ ایسی فضیلت ہے کہ دشمن انکار نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ایک کھلی فضیلت ہے۔