سلام شہادتِ امیرالمؤمنین علیہ السلام
ڈوبے ھوئے ہیں خوں میں علی وامصیبتاہ
مولا کے سر پہ تیغ لگی وامصیبتاہ
حسنین نے جو دیکھا پدر کو تڑپ گئے
یہ کیسی آج صبح ھوئی وامصیبتاہ
دنیا ہماری نظروں میں تاریک ھو گئی
شمعِ امامت آج بجھی وامصیبتاہ
مولاکو اک چٹائی میں لےکےچلے ہیں گھر
روتےہیں پیچھےپیچھےسبھی وامصیبتاہ
بابا کے سر کو دیکھا تو بولیں یہ بیٹیاں
حالت تمہاری کس نے یہ کی وامصیبتاہ
سر پیٹتی ہیں زینب و کلثوم ہائے ہائے
یہ ہے مصیبتوں کی گھڑی وامصیبتاہ
دیکھا جو زخم رو کے کہا یہ طبیب نے
اِس کا نہیں علاج کوئی وامصیبتاہ
عباس اور حسین پہ جس دم پڑی نظر
مولا نے سرد آہ بھری وامصیبتاہ
تربت میں روکے کرتے ہیں یہ بین مصطفیٰ
زخمی ہے آج میرا اخی وامصیبتاہ
عرفان ھو رہے ہیں جدا ہم سے اب امام
گریہ کناں ہیں آلِ نبی وامصیبتاہ
مولانا عرفان عالم پوری صاحب