باب 4 – توحید خدا پر دلائل
1۔ جس طرح ایک کتاب کا ایک ہی مالک ہو تو اچھا ہے۔ اگر کوئی دوسرا بھی آپ کے ساتھ شریک ہو تو آپ اسے اچھا نہیں جانتے۔ ایک ملک کا ایک ہی وزیر اعظم ہونا چاہیے۔ جب ایک کتاب یا ایک ملک یا چھوٹی سی چھوٹی چیز کا ایک مالک ہونا چاہیے تو اس کائنات کا بھی ایک مالک ہونا چاہیے۔
2۔ خدا تمام کمالات کا مالک ہے۔ کمال یہ ہے کہ اس کائنا ت کا خدا تنہا مالک ہو اگر کوئی دوسرا بھی خدا ہو تو نقص اور عیب ہے۔ خدا ہر قسم کے نقص و عیب سے پاک ہے۔ پس خدا ایک ہی ہے اور یہی کمال اور خوبی ہے۔
3۔ اگر دو خدا ہوتے یعنی اس کائنات کے دو مالک ہوتے تو ممکن تھا کہ جھگڑا ہوتا اگر جھگڑا نہ ہو تو دونوں مشورے اور اتفاق سے کام لیں گے۔ اور مشورہ کرنا یا اتفاق کرنا ایک قسم کی محتاجی ہے۔ محتاج ہونا ایک عیب ہے۔ جبکہ خدا محتاج نہیں ہے۔ چونکہ خدا میں کوئی عیب نہیں ہو سکتا اس لیے اللہ ایک ہی ہے۔
4۔ حضرت علی علیہ السلام اپنے بیٹے امام حسن علیہ السلام کو وصیت فرماتے ہیں:
اگر خدا کا کوئی شریک ہوتا، تو اس (شریک) کا کوئی رسول ہم تک ضرور آتا اور اس کی قدرت اور سلطنت کے آثار تم ضرور دیکھتے
اگر کوئی دوسرا خدا ہوتا تو اس کے بھی کوئی نبی یا رسول ہوتے۔ جتنے بھی رسول اور نبی آئے ہیں وہ ایک ہی خدا کی طرف سے آئے ہیں۔ پس خدا ایک ہے۔